شعبہ جات
ادارہ کے علمی ودعوتی شعبہ جات
شعبۂ حفظ | جس میں ۱۸۵طلبہ اور ۱۱ اساتذہ ہیں۔ |
---|---|
شعبۂ عا لمیت | جس میں۲۴۴طلبہ اور ۱۵اساتذہ ہیں۔ |
شعبۂ تجوید | دینیات سے لےکر درجۂ عربی پنجم تک ہیں ،جس میں۳ قراء ہیں۔ |
شعبۂ دینیات | جس میں ۱۳۰طلبہ اور۴ اساتذہ ہیں۔ |
شعبۂ افتاء | جس میں آنے والے مسائل کاحل کتاب وسنت کی روشنی میں تقریراً وتحریراً دیاجاتاہے |
شعبۂ نشرواشاعت | جس سے ابھی تک تقریباً ۱۰۰ کتابیں اور پرچے شائع ہوئے ہیں۔ |
شعبۂ ردِ غیرمقلدیت | جس میں ہر پندرہ دن میں درجۂ عربی ششم کے طلبہ کو تین گھنٹے اس موضوع کے متعلق معلومات فراہم کی جاتی ہیں۔ |
شعبۂ رد قادیانیت | جس میں ہر پندرہ دن میں درجۂ عربی ہفتم کے طلبہ کو موضوعِ مذکور سے واقفیت کرائی جاتی ہیں۔ |
کتب خان | کسی بھی ادارہ کے لئے دماغ کی حیثیت رکھتاہے، کیوں کی کتابیں ہی اساتذہ وطلبہ اور تحقیقی کام کرنےوالوں کے لئے مرجع ہے،رفتار زمانہ ساتھ ساتھ پیداہونے والے نئے نئے مسائل کاحل انہی کتابوں مرہون منت ہوتاہے،الحمدللہ دارالعلوم میں بھی ایک وسیع خانہ ہیں جس میں ہر فن کی عربی،اردو،فارسی،انگریزی،ہندی ،گجراتی زبانوں میں کافی کتابیں موجودہیں، جو تعلیمی کھلارہتاہے،تاکہ وقت ضرورت اساتذہ وطلبہ مطالعہ وتحقیقی کام کرسکیں۔ |
انجمن | جس میں عا لمیت کے تمام طلبہ کو عربی واردوتقریر اور مضمون نگاری کی مشق دی جاتی ہے ،جس سے ہرماہ عربی میں ’’نداء النادی‘‘ اردومیں’’الاصلاح‘‘ اورگجراتی میں’’جیون جیوت‘‘نامی پرچہ میں ماحول اور حالات کے تناظر میں مضامین اساتذہ کی نگرانی میں شائع ہوتے ہیں،نیزاس کے ماتحت ایک مختلف فنون پر مشتمل کتب خانہ ہے،جس کاانتظام اساتذہ کی نگرانی میں طلبہ خود کرتے ہیں۔ |
شعبۂ عصری علوم | جس میں شعبۂ کمپیوٹر (درجۂ عربی چہارم وپنجم کے تمام طلبہ) شعبۂ آپٹیک(چشمہ سازی) (خواہشمند طلبہ)اور پرائمری اسکول(جس میں دینیات کے تمام طلبہ) |
تعمیرِ مساجد | جس میں ابھی تک ۷۰مساجد مکمل ہوچکی ہیں ۔ |
اجراء مکاتب | ابھی تک ۱۰۲مکاتب جاری ہیں،نیز بانس واڑہ(راجستھان)میں دیہی مکاتب کے نظم ونسق کے لئے بنامِ ’’جامعہ ہدایت الاسلام ‘‘ایک تعلیمی مرکز قائم ہیں، |
جامعہ عائشہ صدیقہ ؓ | جس میں ۴سالہ نصابِ عا لمیت ہیں،جس میں۸۵ طالبات اور ۸ معلمات ہیں،۶۸طالبات نے عا لمیت کی تکمیل کی ہے۔ |
فاطمہ زہرہ لیڈز ٹیلرنگ کلاس مہندی کلا | جس میں ۵۰طالبات اور۲ معلمات ہیں۔ دارالعلوم نے آج تک امتِ اسلامیہ کو۴۹۲علماء کرام،۶۸ عالمہ،۸۵۷حفاظ کرام نیز۲۷۴قراء کرام کاگراں قدر گلدستہ پیش کیاہیں۔ |