تعارف دارالعلوم
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الحمدللہ رب العلمین والصلوۃ والسلام علی سیدالانبیاء والمرسلین وعلی آلہ واصحابہ اجمعین۔
بفضلہ تعالیٰ ‘‘دارالعلوم مدرسہ عربیہ تعلیم ا لمسلمین’’ اپنی علمی خدمات کے۹۰ویں سال میں قدم رکھ رہاہے،۸۹سال سے دارالعلوم اپنے مقاصد کی تکمیل کی طرف توکلاً علی اللہ گامزن ہے ۔
اللہ تعالی کابے انتہاء فضل وکرم اور آپ مخلصین کے اخلاص بھرے تعاون اور بزرگان دین کی آہِ سحر گاہی کے طفیل دارالعلوم تعلیمی وتعمیری کے میدان میں روزافزوں ترقی کررہاہے ۔
ورثۂ نبوت کی ادائیگی کے حق کے لئے حضرت مولاناعبدالرحمن مالونیاؒ کے ذریعے۳۰ ۱۹ءمیں قائم کردہ ‘‘دارالعلوم لوناواڑہ’’ تاریخ کاایک روشن باب ہے،نیز نشیب وفراز میں ان کے ہردم کے ساتھی اور ہم نوا حضرت مرحوم عبدالمجید رشیدؒ اور مرحوم حضرت مولانامفتی خلیل الرحمن رشیدؒ کی بے لوث خدمات اور جانفشانی اور سعیٔ مسلسل کے نتیجہ میں اس گلشن نبوی کے خوشہ چیں بلبلوں کی چہک اس کارخانۂ قدرت کے مختلف ممالک میں گونج رہی ہے۔
آپ جانتے ہیں کہ دینی اداروں کاکام انسانیت سکھاناہے،مگر افسوس کہ اسلام دشمن طاقتیں نشرواشاعت کے نت نئے وسائل کے ذریعے اسلام دشمنی کی مسموم ہواؤں کے ذریعہ پاکیزہ فضاؤں کوزہر آلود بناناچاہتی ہیں،ان کے ناپاک عزائم سے انسانیت کو بچانے کے لئے دینی اداروں کی ذمہ داری کافی حدتک بڑھ جاتی ہے، اسی ذمہ داری کااحساس کرتے ہوئے دارالعلوم میں کئی سالوں سے شعبۂ نشرواشاعت بھی قائم کیاہے۔
دارالعلوم کابنیادی مقصدماڈرن دور میں اسلام کی مؤثر اور صحیح ترجمانی،دین ودنیا کی جامعیت اور علم وروحانیت کے اجتماع کی کوشش،فتنۂ غیرمقلدیت’قادینت،بریلویت،شیعیت اورذہنی ارتداد کامقابلہ،اسلام پر اعتماد اور علوم اسلامیہ کی برتری وامتیاز کااعلان واظہار،دین حق سےوفاداری اور شریعت پر اعتماد،نیزآنے والی نسلوں کو غیر اسلامی طور وطریق سے بچانے اور اپنی اسلامی تہذیب وتمدن کوباقی رکھنے کے لئے دیہی علاقوں میں مکاتب اسلامیہ کاانتظام، اسلامی تعلیمات اوراسے ثبات قدمی کیساتھ عملی جامہ پہنانے اور اسلامی قلعوں(مدارس) کومزید فعال بنانے کے لئے اہل ثروت اور مخیر حضرات سے مزید تعاون کی درخواست ہے۔